رپورٹ کے مطابق ‘‘اوچا’’ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے بیت المقدس میں ایک ہفتے کے دوران فلسطینیوں کے 32 رہائشی مکان، پانی کے سات کنوئیں، ایک زرعی فارم ہاؤس مسمار کیا۔ مکان مسماری کے نتیجے میں 94 بچوں سمیت 168 فلسطینی بے گھر ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے سیکٹر سی میں تین فلسطینی کالونیوں میں مکان مسمار کیے گئے۔ ان میں سے رام اللہ گورنری مین شامل عین ایوب البدوی نامی بستی کو صہیونی فوج نے دسمبر 2013 ء میں مکمل طورپر مسمار کردیا تھا جس کے بعد مقامی شہریوں نے وہاں پر دوبارہ مکان تعمیر کرلیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جن فلسطینی شہریوں کے مکانات بلڈوز کیے گئے ہیں انہیں زبانی طورپر ایک بار مکان خالی کرنے کی وارننگ دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ انہوں نے مکانات حکوتم کی اجازت کے بغیر تعمیر کررکھے ہیں۔ اس لیے انہیں فوری طورپر مسمار کردیا جائے۔