(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شاباک کے مطابق ایرانی ایجنٹ سےرابطے میں رہنے والی خواتین میں سے ایک کی عمر 57 سال ہےجو گذشتہ 4 سالوں سے رابطے میں ہےدیگر مشتبہ افراد نےایرانی ایجنٹ کو تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کی تصاویر اور فوجی تقریبات، شناختی کارڈ اور فوجی کارڈ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے بعد اس سے ہزاروں ڈالر لیےہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کے ادارے شن بیٹ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نےایسے4 اسرائیلیوں جن میں خواتین بھی شامل ہیں کو گرفتار کیا ہے جو ایران کے انٹیلی جنس ایجنٹ کے لیے کام کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
فرینکفرٹ: ہوائی جہاز میں شراب پی کر غل غپاڑہ، 6 اسرائیلی گرفتار
صہیونی انٹیلی جنس کے مطابق رامباد نامدار نامی ایرانی انٹیلی جنس ایجنٹ کی رہنمائی میں گرفتار ہو نے والے اسرائیل کے ان یہودی اور ایرانی نژاد 4 شہریوں نےملک میں اسرائیل مخالف ایک مشن انجام دینے کا منصوبہ بنایا تھا، مشکوک افراد کی نگرانی کی گئی تو پتہ چلا کہ وہ ایک ایرانی انٹیلی جنس ایجنٹ سے رابطے میں تھے جس نے فیس بک پر اپنا تعارف رامباد نامدار کے نام سے کرایا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ فیس بک پر ان لوگوں سے پہلے رابطے کے بعد رامباد نامدار نے مشورہ دیا کہ وہ ایک دوسرے سے واٹس ایپ ویڈیو کال کے ذریعے رابطہ کریں لیکن اس نے ان چاروں خواتین کو اس بہانے اپنا چہرہ نہیں دکھایا کہ اس کے فون کا کیمرہ ٹوٹ گیا ہےچھان بین سے پتہ چلا ہے کہ یہ شخص 20 دیگر اسرائیلی شہریوں سے رابطے میں تھا، جن میں زیادہ تر خواتین ہیں۔
شن بیٹ کے مطابق ایرانی ایجنٹ سےرابطے میں رہنے والی ان خواتین میں سے ایک کی عمر 57 سال ہے اور سائبر اسپیس میں رامباد نامدار کے ساتھ اس کے تعلقات کو تقریباً چار سال ہو چکے ہیں جبکہ مشتبہ افراد نےایران کےاس ایجنٹ کو تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کی تصاویر اور فوجی تقریبات، شناختی کارڈ اور فوجی کارڈ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے بعد اس سے ہزاروں ڈالر لیے۔