فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور مقدس مقامات کے دفاع کے لیے جاری عوامی تحریک انتفاضہ کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں طاقت کے استعمال کے نتیجے میں پچھلے 26 ایام میں اب تک 61 فلسطینی شہری شہید اور 2100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید تین فلسطینی شہید ہوئے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیاہے کہ مجموعی طورپر چھبیس ایام میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔وزارت صحت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز الخلیل شہر میں اسرائیلی فوجیوں نے دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22 سالہ راکت ساکت عبدالرحیم ثلجی جرادات، 20 سالہ سعد محمد یوسف الاطرش اور 19 سالہ ایاد روحی جرادات کو شہید کیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مجموعی طورپر 61 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ ان میں 14 بچے شامل ہیں۔
شہداء میں مجموعی طورپر 23.3 فی صد کم عمر بچے بتائےجاتے ہیں۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس سے 43 فلسطینی شہید، غزہ کی پٹی میں 17 اور ایک فلسطینی نےجزیرہ نما النقب میں جام شہادت نوش کیا۔
بیان میں بتایا گیاہے کہ تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2120 ہوگئی ہے۔ ان میں مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے شہری زیادہ ہیں، جب کہ غزہ کی پٹی اور بیت المقد سمیت دوسرے فلسطینی شہروں میں بھی فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ 987 فلسطینیوں کو فائرنگ کرکے زخمی کیاگیا۔ 910 کو ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔ پانچ ہزار افراد آنسوگیس کی شیلنگ سے متاثر ہوئےہیں۔
غرب اردن میں زخمیوں کی تعداد 1650 بتائی جاتی ہے جن میں 278 بچے شامل ہیں۔ غرب اردن کے زخمیوں میں سے 620 کو براہ راست گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔ 820 کو ربڑ کی گولیوں سے زخمی کیا گیا اور 196 افراد لاٹھی چارج سے زخمی ہوئے۔
غزہ کی پٹی میں زخمیوں کی تعداد 800 درج کی گئی ہے۔ ان میں 180 بچے شمال ہیں۔ زخمیوں میں سے 320 کو براہ راست گولیاں ماری گئیں اور 330 فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے جب کہ 100 افراد دھاتی گولیوں سے زخمی کیے گئے۔