رپورٹ کے مطابق یکم اکتوبر سے جاری تحریک انتفاضہ القدس کے چوبیسویں روز ایک فلسطینی شہری غزہ کی پٹی اور دوسرا مغربی کنارے کے جنین شہر میں جام شہادت نوش کرگیا جس کے بعد اب تک 57 فلسطینی شہری شہید اور 6574 زخمی ہو چکے ہیں۔
یہودی شرپسندوں کے حملے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ میں اب تک یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر 227 حملے کیے گئے۔ ان میں 135 حملےفلسطینیوں کی گاڑیوں پرکیے گئے اور ان کی توڑپھوڑ کی گئی۔ 43 حملوں میں فلسطینیوں کو لاٹھیوں اور دیگر طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
گرفتاریاں
رپورٹ میں پچھلے چوبیس دنوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طورپر اب تک 1005 فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ان میں سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں سمیت القدس، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے علاقے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ہفتے سے جاری کریک ڈائوں میں مغربی کنارے کے شہروں الخلیل اور رام اللہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے کارکنوں کو خاص طورپر نشانہ بنایا گیا۔
تحریک انتفاضہ سے دشمن کا نقصان
رپورٹ میں رواں ماہ میں جاری تحریک انتفاضہ القدس میں فلسطینی شہریوں کی انفرادی کارروائیوں میں صہیونی دشمن کے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی بھی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں 24 دنوں میں 10 صہیونی جنہم واصل ہوئے۔ 239 کو زخمی کیا گیا۔ 1212 مرتبہ اسرائیلیوں کو سنگ باری سے نشانہ بنایا گیا۔ 39 واقعات میں دشمن پر فائرنگ کی گئی۔ چاقو سے 54 حملے کیے گئے جن میں سے 38 حملے کامیاب ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صہیونی فلسطینیوں کی چھ کارروائیوں میں ہلاک ہوئے۔ ان میں سے مغربی کنارے میں، تین القدس میں، ایک بئر سبع میں ہلاک ہوا۔ ایک یہودی کو اسرائیلی پولیس نے فلسطینی مزاحمت سمجھ کر گولیاں مار کر قتل کردیا۔