فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی شہریوں کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں مزید دو فلسطینی شہید اور دو سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ کل جمعرات کو غرب اردن اور بیت المقدس میں دن بھر جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔
رپوٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی فائرنگ سے 20 سالہ نوجوان وسام جمال طالب فرج بیت المقدس میں شعفاط کیمپ کے قریب جام شہادت نوش کرگیا۔ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کئی گولیاں طالب فرج کے سینے میں پیوست ہوگئیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔ایک دوسرے فلسطینی ثائر ابو غزالہ کو تل ابیب کے قریب گولیا٘ مار کر شہید کردیا گیا۔ ابو غزالہ کا تعلق بھی بیت المقدس سے بتایا جاتا ہے۔ ثائر ابو غزالہ کو دو اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے زخمی کرنے کے بعد گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ چاقو سے زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
امدادی ادارے”ہلال احمر فلسطین” کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز پرتشدد واقعات میں 213 فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔ اسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں میں سے 22 کو براہ راست گولیاں لگی ہیں، 69 کو دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا، 118 افراد آنسوگیس کی شیلنگ سے متاثر ہوئے جب کہ چار کو لاٹھی چارج سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
گذشتہ آٹھ روز میں اسرائیلی فوج کے تشدد اور مظالم کے نتیجے میں سات فلسطینی شہید اور 790 زخمی ہوگئے ہیں۔ شہداء میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ مجموعی طور پر 165 افراد براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے، 375 کو دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔ 150 زخمی تاحال بیت المقدس میں المقاصد اسپتال میں داخل ہیں۔