(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) جنوبی لبنان کے قصبے حداثہ میں قابض اسرائیل کے ایک جنگی ڈرون نے ایک عام شہری کی گاڑی کو نشانہ بنایاجس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا۔
لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب شہید شہری اپنی گاڑی میں سفر کر رہا تھا۔ قابض اسرائیل کی یہ جارحیت اس کے اس مسلسل مجرمانہ طرز عمل کا حصہ ہے جس کے تحت وہ لبنان میں نافذ جنگ بندی معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ لبنان میں جنگ بندی ستائیس نومبر 2024 کو عمل میں آئی تھی لیکن اس کے باوجود قابض اسرائیل اب تک ہزاروں بار اس معاہدے کو توڑ چکا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں اب تک دو سو سولہ شہری شہید اور پانچ سو آٹھ زخمی ہو چکے ہیں۔
قابض اسرائیل نے لبنان پر اپنی جارحیت آٹھ اکتوبر 2023 کو شروع کی تھی جو تئیس ستمبر 2024 سے شدت اختیار کر کے ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کر گئی۔
اس خونی جنگ میں اب تک چار ہزار سے زائد افراد شہید اور تقریباً سترہ ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جنوبی لبنان کی ایک بڑی آبادی کو اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے اور بنیادی ڈھانچے کو وسیع پیمانے پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام اقدامات کھلی بربریت، اجتماعی سزا اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی بدترین مثال ہیں، جن پر عالمی برادری کی خاموشی مزید سوالات کو جنم دے رہی ہے۔