(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے قابض اسرائیل کو سخت تنبیہ کی ہے کہ اس کے درندہ صفت فو جی اور سکیورٹی ادارے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں جن کے بارے میں قابل اعتماد معلومات موجود ہیں۔
یہ انتباہ گوتریس نے قابض اسرائیل کے اقوام متحدہ میں سفیر گیلاد اردان کو ایک تحریری پیغام میں دیا جس کا متن منگل کو جاری کیا گیا۔ پیغام میں گوتریس نے کہا کہ انہیں شدید تشویش ہے کیونکہ متعدد جیلوں، حراستی مراکز اور ایک فوجی اڈے میں قابض اسرائیلی افواج کے ہاتھوں فلسطینیوں پر جنسی تشدد کے معتبر شواہد ملے ہیں۔
یہ پیغام پیر کو بھیجا گیا اور اس کا وقت اس لیے اہم تھا کہ یہ اقوام متحدہ کی تنازعات میں جنسی تشدد سے متعلق سالانہ رپورٹ سے قبل سامنے آیا۔ گوتریس نے پیغام میں وضاحت کی کہ قابض اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے مبصرین کو رسائی دینے سے بار بار انکار کے باعث ان جرائم کے منظم انداز اور پیمانے کو پوری طرح طے کرنا مشکل رہا۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اس وقت میں قابض اسرائیلی افواج اور سکیورٹی اداروں کو مانیٹرنگ کی فہرست میں شامل کر رہا ہوں تاکہ آئندہ رپورٹ میں انہیں باضابطہ طور پر شامل کرنے پر غور کیا جا سکے کیونکہ اقوامِ متحدہ نے مسلسل بعض خاص طرز کے جنسی تشدد کے واقعات کو دستاویزی شکل میں ریکارڈ کیا ہے۔
گوتریس نے قابض جا بر اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام جنسی تشدد کے واقعات کو فوری طور پر روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے جن میں اس جرم کی روک تھام کے احکامات جاری کرنا اور تمام قابل اعتماد الزامات کی شفاف تحقیقات شامل ہیں۔