(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)یمن کی مسلح افواج جو تحریک انصار اللہ الحوثی سے وابستہ ہیں نے جمعہ کی شب اعلان کیا کہ انہوں نے قابض اسرائیل کے اندر تین بڑی اور غیر معمولی فوجی کارروائیاں کامیابی سے انجام دی ہیں۔
یمنی افواج نے جاری اپنے بیان میں وضاحت کی کہ انہوں نے قابض اسرائیل کے تین اہم اہداف کو تین ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا۔ پہلا ڈرون تل ابیب کے نواح میں واقع یافا کے بن گوریون ایئرپورٹ (اللد) پر گرایا گیا جبکہ باقی دو ڈرون بئرالسبع اور عسقلان میں موجود اہم اور حساس تنصیبات پر داغے گئے۔
یمنی افواج نے عرب اور مسلم دنیا کو درد بھرے الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج آپ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے جب کہ وہ ایسی بھوک اور قحط کا شکار ہیں جسے ساری دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے تو کب کھڑے ہوں گے؟ کب اپنے دین اپنے اخلاق اپنی انسانیت اور اپنی فطرت کا پاس کریں گے؟
یمنی افواج نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسی کھلی نسل کشی اور اجتماعی قتل عام کے سامنے ہیں جسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرے گی اور یقیناً تاریخ ان بے حس اور بزدل لوگوں کو بھی نہیں بھولے گی جو خاموش تماشائی بنے رہے یا جنہوں نے اس انسانیت سوز جرم میں سازش اور شراکت کی۔
یمنی افواج نے تمام ان کمپنیوں کو سخت انتباہ دیا جو فلسطین کے مقبوضہ بندرگاہوں سے تجارتی روابط رکھتی ہیں کہ ان کے بحری جہاز کسی بھی وقت نشانہ بن سکتے ہیں چاہے ان کا سفر کسی بھی سمت ہو۔ انہوں نے ان کمپنیوں سے فوری طور پر ان بندرگاہوں کے ساتھ تمام لین دین بند کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کے جہاز اور عملے محفوظ رہ سکیں۔
یمنی افواج نے واضح کیا کہ غزہ کی مدد کے لیے ان کا عزم بدستور قائم اور بڑھتا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک غزہ پر مسلط جارحیت رک نہیں جاتی اور اس کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا۔