(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یورپ میں قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف بڑھتی ہوئی بیداری ، ہالینڈ نے دو انتہا پسندسفاک صہیونی وزراء، ایتمار بن غفیر اور بتسلئیل سموتریچ کے اپنی سرزمین میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ہالینڈ کے وزیر خارجہ ہانک والدفامپ نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے دونوں وزراء کو "ناپسندیدہ شخصیات” قرار دے کر ان کے نام شینگن زون کے سفری نظام میں درج کر دیے ہیں جس کے بعد وہ ہالینڈ سمیت کسی بھی شینگن ملک میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
یہ فیصلہ ان وزراء کے ان بیانات اور پالیسیوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے جن میں انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی آباد کاروں کو تشدد پر اکسایا، غیر قانونی بستیوں کی حمایت کی اور غزہ میں نسلی تطہیر کی وکالت کی۔
ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے عندیہ دیا کہ قابض اسرائیل کے سفیر کو طلب کر کے باضابطہ سرزنش کی جائے گی اور پالیسیوں میں تبدیلی کا سخت مطالبہ کیا جائے گا۔
ہالینڈ نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ اگرقابض اسرائیل نے یورپی تحقیقی پروگرام ہورائزون سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو اس کی شرکت معطل کر دی جائے اور اس پر اضافی تجارتی پابندیاں بھی عائد کی جائیں۔ وزیراعظم ڈک سخوف نے بھی اس مؤقف کی تائید کی ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں قابض اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری، قحط اور نسل کشی جاری ہے۔ ہالینڈ کا یہ قدم یورپ میں غاصب سفاک حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئی ناراضگی اور عالمی ضمیر کی بیداری کا عکاس ہے۔