(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) مصر اور قطر نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور انسانی المیے کے خاتمے کے لیے اپنی بھرپور اور مسلسل سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ایسا معاہدہ طے پا سکے جو جنگ کو روکے، شہریوں کو تحفظ دے اور قیدیوں کے تبادلے کو ممکن بنائے۔
جمعہ کی شام ایک مشترکہ بیان میں دونوں ممالک نے کہا کہ حالیہ تین ہفتوں کے مذاکراتی دور میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور اس پیچیدہ عمل میں مشاورت کے لیے وقفہ لینا ایک فطری امر ہے۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ غیر مصدقہ افواہوں سے گریز کریں جن کا مقصد مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچانا ہے۔
اسی دوران امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ غزہ کے مذاکراتی عمل سے علیحدہ ہو گئی ہے اور من گھڑٹ جھوٹا الزام لگایا کہ حماس معاہدہ نہیں چاہتی۔ اس بیان پر فلسطینی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ یہ موقف قابض سفاک و ظالم حکومت کے بیانیے کی حمایت کرتا ہے اور غزہ کی مظلوم عوام کی تکالیف سے بے حسی کا اظہار ہے۔