روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ایک متنازع اقدام کے تحت الازہر شریف کے فیس بک کے رسمی صفحے سے وہ بیانیہ حذف کر دیا گیا جو ایک روز قبل غزہ کے محصور عوام کی حمایت میں شائع کیا گیا تھا۔ بیان میں دنیا بھر کے لوگوں سے غزہ کے عوام کو قحط اور قتلِ عام سے بچانے کی اپیل کی گئی تھی اور ساتھ ہی جابر وظالم حکومت کے ساتھیوں کو سخت انتباہ کیا گیا تھا ۔
بیان میں ایک ایسے المیے کی نشاندہی کی گئی تھی جو کہ انسانی ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے۔ شیخ الازہر سے رابطے کے بعد حذف کیے گئے بیان میں موجود جملہ:”ہم اُس دن کھا لیے گئے جب سفید بیل کو کھا لیا گیا” نے حکومتی حکام کی ناراضی کو جنم دیا تھا۔
الازہر نے سرکاری وضاحت میں کہا کہ بیان کو حذف کرنے کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات پر منفی اثرات سے بچنا تھا اور دعویٰ کیا کہ یہ اقدام عوامی مفاد اور خونریزی روکنے کی حمایت میں کیا گیا لیکن یہ پسپائی سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل کا باعث بنی صارفین نے اس اقدام کو صرف ایک پوسٹ کی حذفیاں نہیں بلکہ حق کی آواز کو دبانا اور الازہر کی دینی حیثیت کو فروخت کرنے کے مترادف قراردیا وہ بھی ایسے نازک وقت میں جب فلسطین کو واضح حمایت درکار ہے۔