(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے قابض اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے اور غزہ کی پٹی میں فوری اور پائیدار جنگ بندی کو یقینی بنائے۔
جدہ میں جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں او آئی سی نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قابض ریاست کی جانب سے بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے عمل کی شدید مذمت کی۔ تنظیم نے اس اقدام کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک سنگین جنگی جرم قرار دیا۔
اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کرے۔
بیان میں مزید کہا کہ غزہ کا غیر قانونی صہیونی محاصرہ فوری طور پر ختم کرایا جائے اور تمام متاثرہ علاقوں میں انسانی امدادی سامان، ادویات، خوراک اور ایندھن کی بلا تعطل اور محفوظ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے جنگی جرائم کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنائے اور قابض ریاست کو اس کے مظالم پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسئلہ فلسطین کا پائیدار اور منصفانہ حل صرف ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو اور جو 1967 کی سرحدوں پر مبنی ہو۔
اسلامی ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ عالمی سطح پر قابض فوجی مظالم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔
او آئی سی نے عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور دوہرے معیار کی پالیسی کی بھی شدید مذمت کی جس نےسفاک و جابر ریاست کو فلسطینی عوام کے خلاف اپنے جرائم جاری رکھنے کی شہ دی ہے۔ تنظیم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول تک ان کی حمایت جاری رکھے گی۔