(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) انور ابراہیم نے کہا کہ غزہ میں رونما ہونے والا المیہ پوری انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں مکمل خاندانوں اور بچوں کوشہید کیا جارہا ہے، لوگ فاقہ کشی سے انتقال کررہے ہیں، انسانی جان اور وقار کی یہ ہولناک اور تباہ کُن بے توقیری ختم ہونی چاہیے یہ ضابطہءاخلاق کی سب سے بنیادی خلاف ورزی ہے۔
انور ابراہیم کی طرف سے ملائیشیا تمام عالمی رہنماؤں سے غزہ میں جنگ بندی کے فوری اقدام کی اپیل ، بین الاقوامی قانون پریقین رکھنے والی حکومتوں کو معصوم و نہتے فلسطینیوں کے لیے موثرا قدام اٹھانے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں انسانی زندگی کو اہمیت دینے والی تمام قوموں کا یک زبان ہونا لازمی فریضہ ہے۔
ملائیشین وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ قابض اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک فل فور سفاک و جابر حکومت کی جارحیت روکنے میں کردار ادا کریں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں قتلِ عام، بمباری روکنے، بنا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے غاصب صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اخلاقی بنیاد پر تمام عالمی قیادت کو متحد ہونا ہوگا ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ان اقدار کا دفاع کرنا ہے جن کا ہم دعویٰ کرتے ہیں غزہ میں امداد، بنیادی انسانی اصولوں کی بحالی کے لیے تمام قوموں کے ساتھ کام کرنےکو تیار ہیں۔
ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نےآخر میں کہا کہ ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار خاموش تماشائی کے طور پر کیا جائے اپنے ضمیر کی رہنمائی کریں، درد کا جواب ہمدردی سے دیںاور اپنی انسانیت کی خاطر امن کی تلاش کریں۔