برنی سانڈرز کا صہیونی حکومت کو فوجی امداد بند کرنے کا مطالبہ
برنی سانڈرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ کے لوگ فاقہ کشی کاشکارہیں جن غاصب فوج پر فائرنگ کر رہی ہے جو محض خوراک کی تلاش میں نکلتے ہیں
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکی سینیٹ کے معروف رکن برنی سانڈرز نے غزہ میں سفاک و جابر صہیونی افواج کی طرف سے جاری ظلم و ستم اور فلسطینیوں پر مسلط کی گئی بھوک و پیاس کی ہولناک مہم کے خلاف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے قابض اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
برنی سانڈرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ کے لوگ فاقہ کشی کاشکارہیں جن غاصب فوج پر فائرنگ کر رہی ہے جو محض خوراک کی تلاش میں نکلتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے کے اختتام پر غزہ میں ایک سو تیس سے زائد فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ سانڈرز نے اس ہولناک صورتحال کو مکمل پاگل پن اور ناقابل قبول قرار دیا۔
برنی سانڈرز امریکہ میں ایک سوشلسٹ ڈیموکریٹ کے طور پر جانے جاتے ہیں اور قابض اسرائیل کی حمایت میں دی جانے والی امریکی امداد کے سخت ناقد ہیں۔ وہ عالمی سطح پر جنگوں کی مخالفت کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ سنہ2003ء میں عراق پر امریکی حملے کے خلاف ووٹ دینے والوں میں بھی وہ شامل تھے اور وہ امریکی افواج کے کابل اور بغداد سے انخلا کے حق میں مسلسل آواز بلند کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ماضی میں بھی غزہ پر قابض اسرائیلی جارحیت پر شدید تنقید کی ہے۔
سانڈرز نے نہ صرف امیروں اور بڑی کمپنیوں کے حق میں ٹیکسوں میں کمی کی مخالفت کی بلکہ فلاحی پروگراموں کے اخراجات میں کمی کی بھی کھل کر مخالفت کی ہے۔
انہیں سات بار امریکی ایوان نمائندگان کا رکن منتخب کیا گیا اکثر واضح اکثریت سے کامیاب ہوتے رہے۔ بالآخر سنہ2006ء میں وہ امریکی سینیٹ کا حصہ بنے اور تاحال سینیٹر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔