(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمن میں قائم مزاحمتی تنظیم انصار اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اور غزہ میں جاری قابض اسرائیلی جارحیت کے جواب میں پانچ اہم صہیونی تنصیبات کو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
بیان کے مطابق ان حملوں کا ہدف تل ابیب کا بن گوریون ایئرپورٹ، غاصب ریاست کے جنوب میں واقع رامون ایئرپورٹ اور اہم قابض بندرگاہ ایلات تھیں۔
انصار اللہ کا کہنا ہے کہ ان کی یہ کارروائیاں فلسطینی عوام کے خلاف جاری صہیونی نسل کشی کو روکنے کے لیے ہیں اور یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ پر جارحیت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
یمنی میڈیا کے مطابق قابض اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ کی بندرگاہ پر شدید حملے کیے جس کے نتیجے میں شہری بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو بھی انصار اللہ نے ایک جدید بیلسٹک میزائل، "فلسطین 2″، کے ذریعے تل ابیب میں بن گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا ۔
قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری انسانیت سوز جرائم کے جواب میں انصار اللہ کی طرف سے نصرتِ غزہ کے نعرے کے تحت حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس مہم کے تحت یمنی مزاحمتی تنظیم نے درجنوں میزائل اور ڈرون حملے ظالم و جابر اسرائیل پر کیے ہیں۔
یمنی مزاحمتی تنظیم نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل سے منسلک تمام بحری اور فضائی راستوں پر پابندی عائد کر رہی ہے جس میں بن گوریون ایئرپورٹ پر فضائی پابندی اور ایلات و حیفا کی بندرگاہوں کی بحری ناکہ بندی شامل ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسلط کردہ تباہ کن جنگ میں اب تک ایک لاکھ ننانوے ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اس جنگ میں قتل ِعام، بھوک، جبری نقل مکانی، بمباری اور طبی ناکہ بندی جیسے سنگین جرائم شامل ہیں جن کے نتیجے میں درجنوں بچے بھوک اور بیماریوں سے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔