یمنی حملہ: بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ، مزید کارروائیوں کا عندیہ
اس کارروائی کا مقصد صرف ایک فضائی اڈے کو تباہ کرنا نہیں تھا بلکہ غزہ کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینا اور فلسطینی مجاہدین کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمن کی مسلح افواج نے قابض اسرائیل کے خلاف ایک اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین کے شہر یافا کے قریب واقع اللد (بن گوریون) ہوائی اڈے کو "فلسطین 2” نامی ایک جدید اور انتہائی تیز رفتار ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ اس کارروائی کا مقصد صرف ایک فضائی اڈے کو تباہ کرنا نہیں تھا بلکہ غزہ کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینا اور فلسطینی مجاہدین کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
یمنی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے اعلان کیا کہ بن گوریون ایئرپورٹ پر کی گئی یہ کارروائی مکمل طور پر کامیاب رہی۔ میزائل حملے کے بعد لاکھوں صہیونی آبادکار خوفزدہ ہو کر پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے پر مجبور ہو گئے اور ہوائی اڈے پر فضائی سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں۔
اپنے بیان میں یمنی افواج نے پوری عرب اور اسلامی امت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سب اہل غزہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا: ان پر تکالیف بڑھ چکی ہیں، خوف ان کا ساتھی بن چکا ہے۔ وہ ایک ایسے ظالمانہ محاصرے میں قید ہیں جس کا کوئی اختتام نظر نہیں آتا، اور ایک ایسی جارحیت کا شکار ہیں جو تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔
یمن کی افواج نے امت سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے سوال کیاکہ اگر تم اپنے دین کے لیے نہیں اٹھ سکتے تو کم از کم اپنی عربیت کے لیے اٹھو اور اگر عربیت بھی تمہیں نہ جگا سکے تو اپنی انسانیت کے لیے ہی جاگو۔