واشنگٹن: نیتن یاہو کی آمد پر فلسطین حامیوں کا احتجاج
مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور بینروں پر “صہیونی حکومت کی ہتھیاربندی بند کرو”، “فلسطین زندہ باد” اور “نیتن یاھو اشتہاری ہے” کے نعرے درج تھے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں فلسطین کے حامیوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے جمع ہو کر قابض اسرائیل کے عالمی عدالتِ انصاف سے جنگی جرائم کے مُرتکب وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاھو کی امریکہ آمد کے خلاف پرزور احتجاج کیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور بینروں پر “صہیونی حکومت کی ہتھیاربندی بند کرو”، “فلسطین زندہ باد” اور “نیتن یاھو اشتہاری ہے” کے نعرے درج تھے۔
یہ احتجاج اس وقت ہوا جب نیتن یاھو ایک سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچا جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرے گا۔ ملاقات کا مقصد حماس سے قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے معاہدہ طے پانا ہے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو جرسی کے ہوائی اڈے پر صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق قریب ہے۔
یاد رہے کہ 2023 کے اکتوبر سے قابض اسرائیل امریکہ کی مکمل حمایت میں غزہ میں نسل کشی کی وحشیانہ مہم چلا رہا ہے، جس میں قتلِ عام، قحط، تباہ کاری اور جبری بے دخلی شامل ہے۔ بین الاقوامی برادری کی اپیلیں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات بھی اس ظلم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
اب تک اس نسل کشی میں ایک لاکھ ترانوے ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت معصوم بچے اور خواتین کی ہے۔ مزید گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں جبکہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔