(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ یمن سے ایک بیلسٹک میزائل قابض ریاست کے وسطی علاقے کی جانب داغا گیا، جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس، تل ابیب اور دیگر علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔
ذرائع کے مطابق قابض فوج کے سکیورٹی نظام نے فوری طور پر کئی دفاعی میزائل داغے تاکہ یمنی میزائل کو راستے میں ہی روکا جا سکے، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ میزائل اپنے ہدف تک پہنچا یا نہیں۔
قابض صہیونی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد بن گوریون ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی گئیں ہیں اور ہوائی آمدورفت مکمل طور پر رک گئی ہے۔
یہ حملہ یمن کی مزاحمتی تنظیم "انصار اللہ” کی جانب سے ان مسلسل جوابی کارروائیوں کا حصہ ہے جو وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر قابض صہیونی ریاست پر کر رہی ہے۔ انصار اللہ نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک قابض صہیونی فوج غزہ پر اپنی نسل کش جنگ جاری رکھے گی، اس کے خلاف مزاحمت بھی جاری رہے گی۔
قابض صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی وحشیانہ نسل کُشی جس میں بچوں، عورتوں اور معصوم شہریوں کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، ایک ایسی درندگی ہے جس نے نہ صرف فلسطین بلکہ دنیا بھر کے باشعور انسانوں کے دل زخمی کر دیے ہیں۔
یمن سے آنے والی یہ گونج اس امر کی گواہی ہے کہ فلسطین کی آواز خاموش نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی قابض اسرائیل کی وحشیانہ طاقت فلسطینی عوام کی استقامت کو متزلزل کر سکتی ہے۔