یمنی میزائل کی ضرب سے قابض صہیونی ریاست کا مرکزی بن گوریون ایئرپورٹ بند، پروازیں معطل
بن گوریون ایئرپورٹ پر ہونے والا یہ حملہ قابض اسرائیل کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں جارحیت بلا روک ٹوک جاری نہیں رہ سکتی۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمن کی بہادر مسلح افواج نے قابض صیہونی دشمن کے قلب پر ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے طاقتور میزائل حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں صہیونی ریاست کے سب سے بڑے اور اہم ترین ہوائی اڈے، بن گوریون ایئرپورٹ پر فضائی آمد و رفت عارضی طور پر مکمل معطل ہو گئی۔ یہ حملہ یمنی مزاحمت کی جانب سے غزہ میں جاری صہیونی بربریت اور نسل کشی کے جواب میں کیے جانے والے مسلسل حملوں کا حصہ ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ اور بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کی شام یمن سے داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کے بعد مقبوضہ فلسطین کے وسیع علاقوں، بشمول القدس اور اس کے مغربی حصوں میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، جس سے قابض آبادکاروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ قابض صہیونی فوج نے اگرچہ میزائل کو فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تاہم اس حملے نے بن گوریون ایئرپورٹ کی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا اور متعدد پروازیں معطل یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ حملہ چند روز قبل قابض اسرائیل کی جانب سے یمن پر کی گئی جارحیت کا بھی ردعمل ہے، جس میں دارالحکومت صنعاء کے مرکزی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا تھا اور متعدد بے گناہ یمنی شہری شہید ہوگئے تھے۔ یمن کی مسلح افواج( جو انصار اللہ کی قیادت میں ہیں) نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور قابض صہیونی فوج کے جرائم کا جواب دیتی رہیں گی۔
یمنی افواج نے گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ میں جاری صیہونی مظالم کے خلاف قابض اسرائیل کے ٹھکانوں اور بحیرہ احمر میں اس سے وابستہ بحری جہازوں پر درجنوں ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں۔ یمنی مزاحمت کے رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ جب تک غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور محاصرہ ختم نہیں ہوتا، اور فلسطینی عوام کو امداد کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی، ان کی یہ مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
بن گوریون ایئرپورٹ پر ہونے والا یہ حملہ قابض اسرائیل کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں جارحیت بلا روک ٹوک جاری نہیں رہ سکتی۔ یہ یمنی عوام کی جرات اور فلسطینی آزادی کے ساتھ ان کی غیر متزلزل وابستگی کا ثبوت ہے، جو عالمی برادری کی بے حسی اور خاموشی کے باوجود ظالم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔