رپورٹ کے مطابق اتوار کو علی الصباح یہودی فوجیوں نے بیت لحم، رام اللہ، الخلیل اور نابلس میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جس میں ڈیڑھ درجن کے قریب شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ادھر اسرائیلی ریڈیو کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوج نے غرب اردن میں چھاپوں کے دوران 17 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں سیکیورٹی اداروں کو مطلوب افراد بھی شامل ہیں۔ گرفتار کیے گئے تمام افراد کو داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے” شاباک” کے حوالے کردیا گیا ہے جس کے تفتیش کاروں نے محروسین سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔
بیت لحم سے گرفتاریاں
مغربی کنارے کے بیت لحم شہر میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران 15 ست 27 سال کے پانچ نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار شدگان کی شناخت عدی عزات المعور، قصی محمد العمور، مہند نمر العمورم موسیٰ عزات البدن اور صقر سمیح جبریل کے ناموں سے کی گئی ہے۔ ایک 21 سالہ نوجوان قصیٰ احمد عیسیٰ کو الخضرقصبے سے حراست میں لیا گیا۔
ایک دوسرے فلسطینی شہری احمد السقا کو شمال مشرقی بیت المقدس کے قلندیہ پناہ گزین کیمپ سے گرفتار کیا گیا۔
فلسطینی اراضی پریہودیوں کا غاصبانہ قبضہ
ادھر بیت لحم شہر میں کم سے کم 200 یہودی شرپسندوں نے شہر کے جنوب میں واقع مراح رباح بستی کی درجنوں کنال اراضی پرغاصبانہ قبضہ کرکے مالکان کو اراضی کی طرف آنے سے روک دیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ اراضی السیاعرہ خاندان کی ملکیت بتائی جاتی ہے۔ یہودی آباد کاروں نے رات گئے فلسطینی اراضی پر یلغار کی اور اس کے چاروں اطراف میں خاردار تاروں کی باڑ لگا کر اسے بند کردیا۔
قلقیلیہ میں گرفتاریاں
درایں اثناء مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں بھی اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں پانچ افراد کے گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے تین فلسطینیوں کو حجہ کے علاقے سے حراست میں لیا۔ ان کی شناخت مہند بصلات، عبدالرحیم مصالحہ اور محمود بصلات کے ناموں سے کی گئی ہے جب کہ ایک نوجوان سیعد محمود تملی کو قلقیلیہ شہر سے جب کہ سابق اسیر زید علی عدوان کو عزون قصبے سے گرفتار کیا گیا۔