اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان کو دو صہیونی پولیس اہلکاروں پرقاتلانہ حملے کے الزام میں سولہ سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 21 سالہ موسیٰ العجلونی کو 10 ماہ قبل بیت المقدس سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پردو اسرائیلی پولیس اہلکاروں پرقاتلانہ حملے کا الزام عائد کیا گیا اور اسی الزام کے تحت ان پر مقدمہ چلایا گیا۔ گذشتہ روز اسرائیلی عدالت نے کیس نمٹاتے ہوئے العجلونی کو اقدام قتل کے جرم میں 16 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔تفصیلات کے مطابق العجلونی پر ایک سال قبل بیت المقدس کے باب الاسباط کے قریب دو پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ صہیونی پولیس اور پراسیکیوٹر کا دعویٰ ہے کہ العجلونی نے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی مگر وہ حملے میں معمولی زخمی ہوگئے تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق موسیٰ العجلونی کا آبائی تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کا رام اللہ شہر ہے تاہم انہیں باب الاسباط کے قریب دو یہودی پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے الزام کے تحت القدس ہی سے حراست میں لیا گیا تھا۔
صہیونی پراسیکیوٹر کی جانب سے رواں سال 11 جنوری کو موسیٰ محمد العجلونی کو حراست میں لیے جانے کی خبر پریس کو جاری کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔