فلسطین کے تاریخی شہر بیت المقدس میں ہزاروں افراد نے عالمی القدس ملین مارچ میں شرکت کی کوشش کی تاہم اسرائیلی فوج کے ساتھ خون ریز جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں کم سے کم ڈیڑھ سو فلسطینی زخمی اور دسیوں کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ سے قبل مغربی کنارے کے شہریوں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے لیے مارچ شروع کیا۔ بیت المقدس اور مغربی کنارے کے درمیان اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو داخلے سے روکنے کی کوشش کی تاہم فلسطینیوں نے آگے بڑھنے کےعزم کا اظہارکیا۔ اس موقع پر صہیونی فوج نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج اور اشک آور گیس کی شیلنگ کے نیتجے میں تئیس افراد زخمی اور 45 کو حراست میں لے لیا گیا۔
زخمیوں میں سابق فلسطینی وزیر اور مجلس قانون ساز کے رکن حاتم عبدالقادر بھی شامل ہیں۔ تئیس میں سے اٹھارہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔
ادھر القدس میں ایک دوسرے احتجاجی مظاہرے میں گیارہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں کئی افراد زخمی بھی ہوئےہیں۔ قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے کے شہریوں کی مظاہرے میں شرکت کی پاداش میں گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔
مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں مغربی کنارے کے شہر بیت لحم سے ملحقہ مقامات پر قابض صہیونی فوجیوں اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ یہاں بھی فلسطینیوں کی بڑی تعداد بیت المقدس کے لیے عالمی ملین مارچ میں شرکت کے لیے سرحد کی جانب بڑھ رہی تھی تاہم صہیونی فوج نے ان پر آنسوگیس کا استعمال کیا جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین