(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )مقبوضہ بیت المقدس: امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے فلسطین پر قابض اسرائیل کے دورے کے دوران غیر قانونی صیہونی بستیوں کے دورے پر یہودی ریاست کے خلاف بائیکاٹ کی عالمگیر تحریک "بی ڈی ایس "کو ‘کینسر’ قرار دے دیا۔
مائیک پومپیونے کہا ہے کہ یہ اسرائیل کو تنہاکرنے کے ہر اقدام کو بے اثر کریں گے، امریکہ فلسطینیوں کی اسرائیل بائیکاٹ مہم کو یہودی مخالف مہم سمجھے گا اور حکومت سے فنڈز حاصل کرنے والے کسی بھی گروپ کو اس میں شریک ہونے سے روکا جائے گا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کون سے گروپ اس سے متاثر ہوں گے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کا دورہ کسی بھی اعلٰی امریکی سفارت کار کا پہلا دورہ ہے جس پر فلسطینیوں کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کا دورہ کیا ، مائیک پومپیونے اپنے اسرائیلی ہم منصب کے ہمراہ اسرائیل کے زیر قبضہ شام کے علاقے گولان ہائٹس یہ گولان کی چوٹیوں کا فضائی معائنے کے بعد گولان ہائٹس کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘آپ یہاں کھڑے نہیں ہوسکتے اور سرحد کے اس پار کی طرف نگاہ نہیں ڈال سکتے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تسلیم شدہ مرکزی چیز سے انکار نہیں کرسکتے ہیں کہ یہ اسرائیل کا ایک حصہ ہے’۔ٹرمپ کی انتظامیہ نے گولان ہائٹس میں اسرائیلی خودمختاری کو متنازع طور پر تسلیم کیا تھا۔
امریکی سیکریٹری اسٹیٹ نے اپنے دورے کے دوران فلسطینیوں سے ملاقات نہیں کی جبکہ دوسری جانب فلسطین اتھارٹی نے مائیک پومپیو کے اقدامات پر احتجاج کیا اور انہیں فلسطینیوں کے خلاف سخت تعصب والا شخص قرار دیا۔
مائیک پومپیو نے اسرائیل کے زیر قبضہ اسٹریٹجک علاقے گولان ہائٹس کا فضائی دورہ بھی کیا۔مائیک پومپیو نے کہا کہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ‘ذرا تصور کریں کہ شام کے صدر بشارالاسد کے کنٹرول میں یہ جگہ ہو تو مغرب اور اسرائیل کو کتنے نقصان کا خطرہ ہے’۔شام کی وزارت خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورے کو ‘اشتعال انگیز اقدام’ قرار دیا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ‘اس طرح کے مجرمانہ دورے سے اسرائیل کے خطرناک عزائم کی حوصلہ افزائی ہوگی’۔