• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 12 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

یہودیوں کا مقدس مقام نذرِ آتش، غربِ اردن میں کشیدگی

جمعہ 16-10-2015
in عالمی خبریں
0
Tomb Fire
0
SHARES
0
VIEWS

فلسطینی مظاہرین کی جانب سے مقبوضہ غربِ اردن میں یہودیوں کے ایک مقدس مقام کو نذرِ آتش کیے جانے کے بعد علاقے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ادھر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین تشدد میں اضافے کے بعد خطے کی صورتحال پر جمعے کو ہنگامی اجلاس منعقد کر رہی ہے۔
سلامتی کونسل کا اجلاس اردن کی درخواست پر طلب کیا گیا اور اس سے قبل اقوامِ متحدہ میں عرب ممالک کے مندوبین نے ایک اجلاس میں تشدد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطینیوں نے جمعے کو اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کی اپیل کی ہے جس کے بعد یروشلم میں بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجیوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے 40 سال سے کم عمر فلسطینیوں کے نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجدِ اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جس کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ دنوں میں ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ ہفتوں میں پرتشدد واقعات میں 30 فلسطینی اور سات اسرائیلی مارے جا چکے ہیں۔
یہودی عبادت گاہ نذرِ آتش
یہودی عبادت گاہ کو آگ لگائے جانے کا واقعہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب نابلوس کے قصبے میں پیش آیا۔
درجنوں مظاہرین نے حضرت یوسف سے منسوب اس مقام پر پیٹرول بم پھینکے جس سے اس میں آگ لگ گئی۔
فلسطینی فائربریگیڈ کے عملے کئی گھنٹے کی کوشش کے بعد آگ تو بجھا دی لیکن اس وقت تک عبادت گاہ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچ چکا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کرنل پیٹر لرنر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ کارروائی عبادت کے بنیادی حق کے خلاف کیا جانے والا دانستہ حملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا ’اسرائیلی سکیورٹی فورسز ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی اور اس مقام کو بحال کیا جائے گا۔‘
اس عبادت گاہ کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا گیا تھا، گذشتہ برس یہاں آتشزدگی ہوئی جبکہ سنہ 2000 میں بھی اسے تباہ کیا گیا تھا۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.