• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 28 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

یونیسیف: غزہ میں گیارہ لاکھ بچے صہیونی جارحیت سے شدید صدمے میں مبتلا

گزشتہ تئیس مہینوں سے جاری یہ نسل کشی بچوں کے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بن چکی ہے اور ان کے ذہنی و جذباتی سکون کو شدید طور پر متاثر کر رہی ہے۔

بدھ 27-08-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
ایک سو گیارہ عالمی تنظیموں کا غزہ میں نسل کُشی و قحط ختم کرنے کا مطالبہ

Palestinian children react as they are given a plate of food at a food distribution point, set up by young men from the Madhoun family in Beit Lahia, in the northern Gaza Strip on July 18, 2024, amid the ongoing conflict between Israel and the Palestinian Hamas militant group. UN rights experts on July 9, 2024, accused Israel of carrying out a "targeted starvation campaign" that has resulted in the deaths of children in Gaza. The UN has not officially declared a famine in the Gaza Strip. (Photo by Omar AL-QATTAA / AFP)

0
SHARES
7
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے نگران ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت نے غزہ کے بچوں کی زندگی کو ایک خوفناک اور دائمی تباہی میں تبدیل کر دیا ہے۔ گزشتہ تئیس مہینوں سے جاری یہ نسل کشی بچوں کے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بن چکی ہے اور ان کے ذہنی و جذباتی سکون کو شدید طور پر متاثر کر رہی ہے۔

یونیسیف کے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں ایڈووکیسی اور میڈیا کے ڈائریکٹر عمار عمار نے بتایا کہ غزہ پر قابض اسرائیل کی بمباری اور تشدد نے نہ صرف بچوں کو شہید اور زخمی کیا ہے، بلکہ تقریباً گیارہ لاکھ بچوں میں گہرے ذہنی صدمات بھی پیدا کیے ہیں جو ان کی نفسیاتی نشوونما کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس عرصے میں بچوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں عام ہو گئی ہیں جن میں امداد سے محرومی، مسلسل بھوک، جبری نقل مکانی، اور اسکولوں، اسپتالوں، پانی کے نظام اور گھروں کی تباہی شامل ہیں جو اب بچوں کے لیے روزمرہ کا معمول بن چکی ہیں۔

عمار نے مزید کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف بچوں کے خلاف جنگ نہیں بلکہ زندگی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی ایک مہم ہے، جس میں نصف ملین سے زائد افراد شدید بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ اس سے ہونے والی شہادتوں کو روکا جا سکتا تھا۔

انہوں نے شہادتوں کے دلخراش مناظر کی طرف بھی اشارہ کیا جن میں کمزور اور نوزائیدہ بچے بھوک اور بیماری کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے اور اس صدماتی صورتحال کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا گیا۔

یونیسیف نے خبردار کیا کہ بچوں میں غذائی قلت کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ صرف جولائی میں ہی بارہ ہزار سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑا اور ہر چار میں سے ایک بچہ شدید ترین غذائی قلت میں مبتلا تھا، جس کے اثرات قریبی اور طویل مدتی دونوں سطحوں پر بچوں کی زندگی کے لیے تباہ کن ہیں۔

عمار نے واضح کیا کہ یونیسیف علاقے میں اپنی سرگرمیاں تیز کر رہا ہے تاہم خوراک، بنیادی ضروریات اور طبی امداد کی ترسیل تکنیکی مشکلات اور قابض اسرائیل کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے انتہائی مشکل ہو رہی ہے۔

Tags: بچےصہیونی فوجصیہونیصیہونی ریاستغزہفلسطینیونیسیف
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.