مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسلمانوں کے خلاف یورپ میںنفرت پھیلانے اور یورپی ممالک کو اسلام ، مسلمانوں بالخصوص ترکی کے خلا اشتعال دلانے کے لیے صہیونی ریاست کا خفیہ ادارہ "موساد” ایک نئی جال کے تانے بانے تیار کررہا ہے۔
خیال رہے کہ جنوری کے اوائل میں فرانس کے ایک گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے مرتکب اخبار”چارلی ایبڈو” اور ایک یہودی سپراسٹورپرحملوں میں دو درجن افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان دونوں واقعات کے بعد اسرائیل نے جہاں ایک طرف فرانس سے ہمدردی کا اظہار کیا وہیں مسلمانوں اور اسلام کو بدنام کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت اسرائیل کا خفیہ ادارہ "موساد” یورپی ممالک کے شدت پسندوں کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اکسانے میں مصروف عمل ہے۔ اس صہیونی خفیہ ایجنسی کےایجنٹ یورپ ممالک کے باشندوں کو یہ باور کرانے کوشش کررہی ہےکہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور ان کی یورپ میں موجودگی وہاں کی اقوام کے لیے سنگین خطرے کا موجب بن سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپ میں اسرائیلی مفادات کو درپیش خطرات کو بھی بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہاہے۔ موساد کے اڈوں اور اسرائیلی سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے نام پر بھاری رقوم صرف کی جا رہی ہیں۔
یورپ میں موساد کو کھلی چھٹی
اسرائیل کے ایک عبرانی اخبار”میکور ریشون” نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کے بیرون ملک سرگرم خفیہ ادارے یورپ میں کھلے عام کام کررہے ہیں۔ یورپی ممالک کی جانب سے بھی انہیں کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ یہ ادارے یورپی ممالک میں اسرائیلی مفادات پرحملوں کی روک تھام کے ساتھ ساتھ حساس نوعیت کی انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لیےبھی کوشاں ہیں تاکہ یورپ میں یہودیوں کے مفادات کا دفاع کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند دنوں سے انٹیلی جنس اداروں کے ایجنٹ عملا پورے یورپ میں پھیل گئے ہیں۔ خاص طورپران علاقوں میں جہاں یہودیوں کی تعداد زیادہ ہے وہاں صہیونی خفیہ اداروں کے جاسوس موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک میں سرگرم خفیہ اداروں میں سب سے زیادہ "موساد” کے ایجنٹ ہیں۔ اس کے علاوہ "شاباک” اور ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی”امان” کے ارکان بھی موجود ہیں۔ ان کے لیے یورپ کی سرزمین حلال کردی گئی ہے، وہ جہاں چاہتے ہیں جا سکتے ہیں۔ انہیں کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔
ترکی کے خلاف اشتعال انگیزی
یورپ میں سرگرم اسرائیل خفیہ اداروں کو کئی اہداف اور ٹاسک دیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک اہم ہدف یورپی اقوام میں مسلمانوں، اسلام بالخصوص ترکی کے خلاف نفرت پیدا کرنا ہے۔ یوں یورپ میں سرگرم صہیونی خفیہ ایجنٹ وہاں کے لوگوں کو یہ باور کرارہےہیں کہ ترکی کی حکومت "جہادیوں” کے ساتھ میل جول رکھتی ہے۔ اس لیے اس کے خلاف میڈیا اور حکومتوں کی سطح پر بھرپور مہم چلائی جائے۔
اسرائیل کے ایک اور عبرانی اخبار”معاریف” کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی خفیہ اداروںکے سربراہان نے یورپی خفیہ اداروں کے عہدیداروں کو خبردار کیا ہے کہ ترکی اس وقت انتہا پسند مسلمان گروپوں سے نمٹنے میں نہ صرف لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا ہے بلکہ اصلا ترک حکومت اور اسلامی عسکریت پسندوں کے درمیان روابط موجود ہیں۔
صہیونی خفیہ اداروں کی طرف سے یورپ کو کہا گیا ہے کہ چونکہ ترکی بھی یورپ کا حصہ ہے۔ اس لیے یورپی ممالک میں موجود عسکریت پسند ترکی ہی کے راستے شام میں دولت اسلامی تک پہنچ رہے ہیں۔ ترک حکومت انہیں دانستہ طورپر نہیںروک رہی ہے۔
اخبار نے الزام عاید کیا کہ ترک حکام کی جانب سے اپنی سرزمین استعمال کرتے ہوئے شام میںداخل ہونے والے یورپی باشندوں کی تفصیلات یورپ کو فراہم نہیں کررہا ہے۔ اس سے بھی ترکی کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلقات کا بہ خوبی اندازہ ہو رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین