فرانس پریس کے مطابق فلسطینی انتظامیہ اور پی ایل او کے سابق صدر یاسر عرفات کی موت کی تحقیقات کرنے والی فلسطینی کمیٹی کے سربراہ جنرل توفیق الطیراوی نے منگل کی رات ایک گفتگو میں بتایا کہ تحقیقات سے یاسر عرفات کے قتل میں صیہونی حکومت کا ہاتھ ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قتل کی بقیہ تفصیلات کے انکشاف کی صرف ایک کڑی رہ گئی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
فلسطینی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کا یہ بیان ایسی حالت میں آیا ہے کہ یاسر عرفات کی موت کو گیارہ سال گزرجانے کے بعد اب بھی اس سلسلے میں پائے جانے والے بہت سے ابہامات دور نہیں ہو سکے ہیں اس کے باوجود فرانس کے ججوں نے، جنہوں نے یاسرعرفات مرحوم کی بیوہ کی درخواست پراس کیس پر کام شروع کیا تھا، کیس کو بند کر دینے کا اعلان کر دیا ہے لیکن یاسر عرفات کی بیوہ سہی عرفات نے، کیس پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔