اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی تحریک انتفاضہ کچلنے کے لیے فلسطینیوں کو جیلوں میں ڈال رہا ہے، تاہم صہیونی دشمن کی یہ غلط فہمی ہے کہ وہ فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ سے تحریک انتفاضہ کو دبا لے گا۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی وزیراعظم نیتن یاھو کا اصل ہدف فلسطینی تحریک انتفاضہ کو کسی نہ کسی ذریعے سے دبانا ہے۔ اس مذموم مقصد کے لیے وہ فلسطینی شہریوں کی اندھا دھند گرفتاریاں کرا رہا ہے۔ مگر یہ اس کی بھول ہے کہ وہ گرفتاریوں کے ذریعے فلسطینیوں کی تحریک کو کچل دےگا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں میں دو ہفتوں میں 800 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے سے حماس کے رہ نما اور رکن قانون ساز کونسل الشیخ حسن یوسف سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔