کینیڈا اور اسرائیلی حکومت نے باہمی تعاون کے کئی سمجھوتوں پردستخط کیے ہیں۔ ان میں اسٹرٹیجک، توانائی ، ٹیکنالوجی اور تجارت کے منصوبے خاص طورپر شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق کینیڈین وزیراعظم اسٹیفن ہابر نے اپنے دورہ اسرائیل کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب بنجمن نیتن یاھو سے مقبوضہ بیت المقدس میں ملاقات کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے لیے مزید بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت پربھی زور دیا گیا۔
اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے اپنے کینیڈین ہم منصب سے کہا کہ ان کا ملک کینیڈا کے ساتھ آزادانہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنا چاہتا ہے۔ اس ضمن میں کینیڈا کو تل ابیب کے ساتھ مزید تعاون کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
اس موقع پر کینیڈین وزیراعظم مسٹر اسٹیفن نے یقین دلایا کہ ان کا ملک صہیونی ریاست کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پرتیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور کینیڈا کے درمیان دوستانہ تعلقات آزادی، انصاف، جمہوریت اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کی بنیادوں کے تحت قائم ہیں۔ دونوں حکومتیں دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط کریں گی۔
خیال رہے کہ فلسطینی حلقوں بالخصوص حماس کی جانب سے کینیڈا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق اختیار کردہ موقف پر کڑی تنقید کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی مخالفت کرکے حقائق کو ٹھکرانے اور مظلوم کے بجائے ظالم کا ساتھ دینے کی کوشش کی ہے۔
شکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین