(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بھارتی فوج کا کوئی بھی فوجی مقبوضہ وادی میں ڈیوٹی کرنے کے لیے خوش نہیں بہت سارے فوجیوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں ان کے کورٹ مارشل کئے گئے ہیں کیونکہ وہ کشمیر میں ڈیوٹی نہیں کرنا چاہتے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کشمیری حریت رہنما عبدالحمید لون کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سےبیا ن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ظلم کے حوالے سے آج انڈیا پوری دنیا میں بد نام ہو چکا ہےاور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی تنظیم کے دفاتر بند کرنے سے لے کراس عملے کو انڈیا سے ڈیپورٹ کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ انڈیا اندرونی طور پر شکست تسلیم کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک آزادی کی خاطر جانیں قربان کرنے والے کشمیریوں کے جذبے میں ذرہ برابر بھی کمی واقع نہیں ہوئی جبکہ بھارتی فوج کا کوئی بھی فوجی مقبوضہ وادی میں ڈیوٹی کرنے کے لیے خوش نہیں ہے ،درجنوں فوجیوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں ان کے کورٹ مارشل کئے گئے ہیں کیونکہ وہ کشمیر میں ڈیوٹی نہیں کرنا چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب بہت پریشان ہے کیونکہ دس لاکھ فوج کو مقبوضہ وادی میں تعینات کرنے کے باوجود اپنی مرضی کے نتائج نہ حاصل کرسکا بلکہ تعینات ہونے والے بھارتی فوجیوں میں خودکشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا کردار کشمیر کے حوالے سے بہت ہی مایوس کن ہے، جنیوا کنونشن بھی بے سود ہیں اب انڈیا کا بیانک چہرہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں اس کے باوجود امریکہ سمیت دیگر ممالک میں اقوام متحدہ میں شامل ممالک نے کشمیر کی آزادی کے حق میں آواز بلند نہیں کی جو کہ ایک سوالیہ نشان ہے لیکن ہم کشمیری انشاء اللہ ہر صورت میں آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔