اسرائیل کی مرکزی عدالت نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے چار بچوں کو قید کی ظالمانہ سزائیں سنائی ہیں۔ چاروں بچوں کا تعلق بیت المقدس کی انقلاب کالونی سے بتایا جاتا ہے جن کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان بیان کی جاتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے مندوب اور قانون دان ایڈووکیٹ محمد محمود نے بتایا کہ اسرائیلی عدالت نے خالد مسودہ کو 20 ماہ قید اور 2500 شیکل جرمانہ، 15 سالہ اشرف غیث کو 15 ماہ قید اور جرمانہ، زیاد النتشہ کوساڑھے 16 ماہ قید اور رامی النتشہ کو 15 ماہ قید اور جرمانہ کی سزائیں سنائی ہیں۔چاروں بچوں کو گیارہ مئی 2015 ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل کی مسکوبیہ، ہشارون، مجد اور اوفیک جیلوں میں کم سے کم 60 کم عمر فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں جو انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے لیے لمحہ فکریہ اور صہیونی ریاست کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں