اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی پیشوا اور وٹی کن سٹی کے پوپ بنڈیکٹ شانزدھم نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے اٹلی کے صدر مقام روم میں ملاقات سے انکار کردیا۔
اسرائیل سے شائع ہونے والے اخبار "ہارٹز” کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاھو گذشتہ ہفتے اٹلی کے دورے پرروم پہنچے جہاں انہوں نے پوپ بنڈیکٹ سے ملاقات کے لیے وقت مانگا تاہم انہوں نے وقت دینے سے انکار کر دیا۔رپورٹ کے مطابق ویٹی کن میں اسرائیلی سفارت کاروں کو اس وقت سخت ندامت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب وزیراعظم نیتن یاھو پوری تیاری کے ساتھ پوپ سے ملاقات کے لیے روم پہنچے تو پوپ نے سفارتی ضابطوں سے ہٹ کر صہیونی وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کردیا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے ملاقات سے قبل ہی جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم سے پوپ بنڈیکٹ کی ملاقات طے ہوچکی ہے اور کچھ ہی دیرمیں ان سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات میں وزیراعظم نیتن یاھو پوپ کو اسرائیلی دورے کی دعوت بھی دیں گے اور ان سے اہم امور سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویٹی کن کی جانب سے ملاقات منسوخ کیے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم ہاؤس نے شرمندگی سےبچنے کے لیے تل ابیب میں ویٹی کن کے سفارت خانہ کے ذریعے دونوں رہ نماؤں کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت کرانے کی بھی کوشش کی لیکن اس میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔