اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دورہ اردن کے دوران ان کے سرکاری سطح پر استقبال پرمذہبی اور سیاسی جماعتوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی
جماعت اخوان المسلمون نے نیتن یاھو کے دورہ عمان کی مذمت کرتے ہوئے سرکاری سطح پران کے استقبال کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلمون کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے اردن کا خفیہ دورہ کیا، جہاں ان کی ملاقات مُملکت کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سمیت کئی دوسرے اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ہوئی ہے، لیکن حکومت نے اس دورے کے بارے میں عوام کو اس لیے آگاہ نہیں کیا کیونکہ عوام کسی صورت میں ایک مجرم کو اپنی سرزمین کو اپنے ناپاک قدموں سے روندنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
جماعت صہیونی وزیراعظم کے سرکاری سطح پر اور خفیہ طریقے سے استقبال کی شدید مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ نیتن یاھو کے ساتھ طے پائے تمام خفیہ معاہدے اور ان کے ساتھ ہوئی بات چیت کو قوم کے سامنے پیش کرے۔
ادھراخوان المسلمون کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ھمام سعید نے عمان میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نیتن یاھو کے دورہ اردن کو شرمناک قرار دیا اور ان کے استقبال کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو نے دو سال میں دوسری مرتبہ ہمارے وطن کی مقدس سرزمین کو اپنی ناپاک قدموں سے پامال کیا ہے۔ وہ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اس استقبال کرنے والوں کو بھی پیغام دیتے ہیں کہ وہ دشمنوں کے ساتھ ہاتھ ملانا چھوڑ دے۔
اخوان المسلمون کے رہ نما کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو بعض مسلمان اور عرب ممالک سے تعلقات کی آڑ میں بیت المقدس کو یہودیانے کی شرمناک سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اردن حکومت کو چاہیے کہ وہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں کی روک تھام کرائے نہ کہ دشمن کے ساتھ ہاتھ ملانے کو اپنےلیے باعث فخر سمجھے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت بتائے کہ اس نے دشمن کے عہدیداروں کو خفیہ طورپر کیوں بلایا تھا اور ان کے ساتھ کس نوعیت کی بات چیت کی گئی ہے۔ کیا عمان نے نیتن یاھو سے گفتگو میں مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی بستیوں کی غیرقانونی تعمیر کا مسئلہ اٹھایا یا نہیں۔
ادھر اردن میں فلسطینی برادری کی نمائندہ جماعتوں اور اسلامک ایکشن فرنٹ کی جانب سے بھی صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خفیہ دورہ اردن کی شدید مذمت کرتے ہوئے شاہ عبداللہ دوم کی اسرائیل نواز پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسلامک ایکشن فرنٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے اسرائیلی وزیراعظم کا عمان میں استقبال کرکے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے اور مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرکی اجازت دی گئی ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین