اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کی نمائںدگی کرنے والی سب سے بڑی اور منظم تنظیم اسلامی تحریک کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلامی تحریک اسرائیل پرحملوں پر اکسانے میں ملوث ہے۔ آئندہ دنوں میں اس جماعت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب الشیخ کمال الخطیب کو پہلے ہی بیرون ملک سفر سے روک چکی ہے۔عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حکمراں جماعت "لیکوڈ” کا اجلاس وزیراعظم نیتن یاھو کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلامی تحریک کے خلاف کارروائی پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر پارٹی ارکان نے بھی اسرائیل کے خلاف حملوں پر اکسانےوالوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔
یہودی آباد کاروں کی فائرنگ سے اریٹیریا کے ایک باشندے کی ہلاکت کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ یہودی آباد کار خود قانون ہاتھ میں لینے سے قبل قانون نافذکرنے والے اداروں کو موقع دیں تاکہ وہ آزادی کے ساتھ اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے سکیں۔