(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی ، صدی کی ڈیل اور فلسطین کے حوالے سے امریکا کی تاریخی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے اقدامت کریں۔
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے نو منتخب امریکی صدر جو زف بائیڈن پر زور دیا ہے کہ انھیں اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ بالخصوص فلسطین کے حوالے سے کیے گئےغلط فیصلوں کی اصلاح کرنا ہوگی ۔
انھوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بدترین پالیسیوں کے نتیجے میں خطے سمیت پوری دنیا کو عدم استحکام سے دوچار کیا ان کے مضحکہ خیز اور شدت پسند اقدامات کے باعث امریکا تنازعات کے پرامن حل کے لیے ایک مرکزی اور قابل اعتبار ثالث کی حیثیت کھو چکا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے، سینچری ڈیل اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے فیصلوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن ٹرمپ کی تاریخی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے اقدامت کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی طویل عرصے سے جاری ظالمانہ پالیسیوں اور جانب دارانہ اقدامات کے نتیجے میں فلسطینی قوم کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیل کی حمایت کی۔