فلسطینی ڈاکٹروں اور مریضوں کی ایک بڑی تعداد نے عبدالعزیز الرنتیسی چلڈرن ہستپال کے باہر گردوں کے مرض میں مبتلا بچوں سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنا دیا۔
دھرنے کے شرکاء نے خبردار کیا کہ 30 بچوں کو ڈائلیسز کی سروس ہسپتال میں انتقال خون کی ٹیوب اور فلٹرز کی کمیابی کے باعث اگلے ہفتے رک سکتی ہے۔
ڈاکٹر مصطفی العقیلہ کا کہنا تھا کہ اس سہولت کی بندش سے 28 بچے ڈائلیسز سیشنز سے محروم ہو جائیں گے جس کے بعد ان کی بیماری خطرناک مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے۔انہوں نے اس بات کی نشاہدہی کی کہ وزیر اعظم حمد اللہ کی حکومت نے ڈیڑھ سال پہلے اقتدار سنبھالتے ہی ہسپتال کو ڈائلیسز کے لئے ضروری سامان کی فراہمی بند کر دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ‘ہم نے اس خطرناک مرحلے تک پہنچنے کے مضمرات سے متعلقہ حکام کو خبردار کر دیا تھا۔ ہم نے گردوں کے مریض، بالخصوص بچوں، کا ڈائلیسز جاری رکھنے کے لئے ضروری طبی سامان فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اپیلیں کیں کیونکہ مقررہ وقت پر ڈائلیسز سیشن نہ ہونے کے باعث پھول سے بچوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔’