رپورٹ کے مطابق ملٹری پراسیکیوٹر جنرل نے نابلس میں دو یہودی میاں بیوی کے قتل کی فرد جرم پانچ فلسطینیوں پر عائد کرائی ہے۔ ان فلسطینیوں کی شناخت یحیی حج حمد، کرم رزق، زیاد عامر اور سمیر کوسا کے ناموں سے کی گئی ہے۔ یہ پانچوں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ایک خفیہ سیل کا حصہ تھے۔ انہوں نے نابلس میں کار میں سوار ایک یہودی خاندان کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار اور اس کی بیوی ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے تیار کردہ فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ "ھنکن” نامی یہودی فیملی پر یکم اکتوبر کو قاتلانہ حملے میں ملوث فلسطینیوں کا تعلق حماس کے ایک خفیہ گروپ سے تھا۔ اس گروپ کا سربراہ یحییٰ حمد تھا جس نے اپنی کار سے اتر کریہودی آباد کار کی کارپر گولیاں چلائیں۔
پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے کار میں موجود یہودی فوجی اور اس کی بیوی کو یرغمال بنانے کے لے ہاتھا پائی کی مگر جب انہیں اندازہ ہوا کہ وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکتے تو انہوں نے گولیاں مار کردونوں کو قتل کردیا۔