مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اتوار کے روزاطلاع دی ہے کہ سابق صدر شمعون پیریز کا مراکش کا دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈٰیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے مراکش میں اپنی آمد کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں کے بعد خود ہی رباط میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔
خیال رہے کہ یکم مارچ کو مزدوروں کے عالم دن کے موقع پرملک کے طول و عرض میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے اور جلوس نکالے تھے جن میں سابق اسرائیلی صدر کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مراکش کی حکمراں جماعت ’’ترقی و انصاف‘‘ کی مقرب لیبر یونین کی جانب سے بھی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور سابق صہیونی صدر کو رباط کے دورے کے دعوت کو اسرائیل اور مراکش کے درمیان تعلقات کے قیام کی ایک نئی کوشش قرار دیا گیا تھا۔
قبل ازیں مراکش کی 30 سے زاید انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے ایک مشترکہ یاداشت پردستخط کیے تھے جس میں سابق اسرائیلی صدر کو دورہ مراکش کی دعوت دینے کو’’جرم‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ اس یاداشت کے بعد ملک کے طول وعرض میں احتجاجی مظاہرے بھی شروع ہوگئے تھے جن میں سابق صہیونی صدر کے دورے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
سابق اسرائیلی صدر کو رباط میں منعقدہ ایک بین الاقوامی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ یہ کانفرنس امریکی تھینک ٹینک ’’کلنٹن سینٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا‘‘ کے زیراہتمام چار اور پانچ مئی کو رباط میں ہو رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
