(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کےقبضے کے پوری دنیا پر اثرات آئیں گے، ہم چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر پر اوآئی سی قائدانہ کردار ادا کرے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک کو درست سمت پرگامزن کردیا ہے، حکومتسنبھالی تو معاشی محاذ پر متعدد چیلنجزدرپیش تھے،معاشی اصلاحات کاروبار میں آسانی سمیت متعدد اقدامات کئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتےکہ ہماری معیشت کا انحصارقرضوں پر ہو، کورونا وبا کےدوران پاکستان نےمشکل فیصلے کئے، ہمیں کورونا کیساتھ اپنی عوام کو بھوک سے بھی بچانا تھا، آگے بڑھنے کیلئے کرپشن کاخاتمہ بہت ضروری ہے، ملک سے کرپشن کے خاتمےکیلئے پر عزم ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میرےدورحکومت میں جوتنقید ہوئی وہ کسی دورمیں نہیں ہوئی، 20 سال برطانیہ میں رہا،جانتا ہوں آزادی اظہار کا کیا مطلب ہے، میرے دورمیں آزادی اظہارپرقدغن کی کوئی ایک مثال موجود نہیں، ہماری حکومت نے خندہ پیشانی سے تنقید کا سامنا کیاہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کیساتھ بہترین تعلقات ہیں، افغانستان سمیت ہر معاملے پر فوج ہمارے ساتھ ہے، جمہوری طریقے سے عوام کے ووٹ کی طاقت سےحکومت میں آئے۔
افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ہمیشہ افغان مسئلے کے سیاسی حل کی تجویز دی، افغان امن معاہدہ ایک معجزہ ہے، پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کا حامی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت7 گنا بڑا ملک پڑوسی ممالک کےمعاملات میں مداخلت کرے تو مسائل ہوتے ہیں، فوجی حل کا کبھی حامی نہیں رہا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے متعلق انھوں نے کہا کہ بھارتی حکمران جماعت کےزیرتابع دہشتگردتنظیم اب پورے بھارت پر قابض ہے، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کےقبضے کے پوری دنیا پر اثرات آئیں گے، ہم چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر پر اوآئی سی قائدانہ کردار اداکرے۔
وزیراعظم کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے پریکطرفہ فیصلے مسائل کا حل نہیں ، اسرائیل کوسوچناہوگاجب تک فلسطین کوالگ ریاست نہیں دےگامسئلہ حل نہیں ہوسکتا، فلسطین پر کسی بھییکطرفہ فیصلے کےنتائج دورس ثابت نہیں ہوں گے۔
پاک چین تعلقات سے متعلق عمران خان نے کہا کہ پاکستان کامعاشی مستقبل چین سے وابستہ ہے،ہمیشہ کی طرح چین کیساتھ پہلے سے بہتر تعلقات ہیں، امریکا سمیت تمام دوست ممالک کیساتھ اچھےتعلقات ہیں ۔
ان کا مزید کہناتھا کہ پہلی بار پاکستان کو اشرافیہ سے آزاد ہونے کا موقع ملا ہے، پہلی بار فیصلےغریب اور متوسط طبقے کو دیکھکر کئے جارہے ہیں جبکہ پاکستان میں پہلی بار عوام کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت ملی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا بہت اچھا دوست ہے، بعض ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو بھی فلسطین کامسئلہ حل نہیں ہوگا، پہلی بار پاکستان کو اشرافیہ کے چنگل سے آزاد کررہے ہیں۔