اسرائیلی حکومت کے مقرب خیال کیے جانے والے نیوز ویب پورٹل "وللا” کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے مقبوضہ وادی گولان میں آئندہ پانچ سال کے دوران 750 زرعی فارموں کے قیام پر 115 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اسی بجٹ میں مقبوضہ علاقوں میں پہلے سے نصب کی گئی بارودی سرنگوں کا خاتمہ اور پانی کی پائپ لائنوں کی تنصیب بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق وادی گولان کے جس 30 ہزار ایکڑ رقبے کو زرعی مقاصد کے لیے مختص کیا گیا ہےاس میں سے 10ہزار ایکڑ رقبے پر سنہ 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں۔
نیوز ویب پورٹل نے وادی گولان کی یہودی کونسل کے چیئرمین "ایلی مالکا” کا ایک بیان بھی نقل کیا ہے۔ اس بیان میں ان کا کہنا ہے کہ وادی میں زرعی فارمنگ سے ہمیں مزید یہودیوں کو یہاں لانے میں مدد ملے گی۔