مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزیں کیمپوں میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کے دفاتر مسلسل ایک ہفتے سے بند ہیں جس کی وجہ اس میں کام کرنے والے فلسطینی ورکرز کی احتجاجی ہڑتال ہے۔
ورکرز نے یہ ہڑتال اپنے ساتھیوں کو نوکریوں سے برخاست کیے جانے کیخلاف شروع کر رکھی ہے۔ انروا کی جانب فنڈز میں کمی اور ورکرز کو نوکریوں سے فارغ کرنے کے خلاف قومی کمیٹیز نے ایک ہفتے سے مینجرز کے دفاتر بند رکھنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ فلسطینی تنظیم ”قومی کمیٹیز” کے اس احتجاجی پروگرام کے مطابق انروا کے علاقائی مینجرز کے دفاتر اور تمام ذیلی دفاتر بند رکھے جا رہے ہیں۔ مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزیں کیمپوں کے ترجمان عماد ابو سمیل نے بتایا کہ ”انروا کی مغربی کنارے میں جاری پالیسی ناقابل قبول ہے۔فنڈز کی کمی سے سب سے زیادہ کم مرتبے کے ورکرزہوں گے ، اس پالیسی سے اعلی عہدوں پر فائز آفیسرز جن کی تنخواہیں بھی بہت زیادہ ہیں کو کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ وہ عہدیداران ہیں جو پہلے ہی مختلف عنوانات سے ایسی سہولیات حاصل کیے ہوئے ہیں جو کسی بھی ملک کے وزراء ہی حاصل کر پاتے ہیں” انہوں نے اعلان کیا کہ ”احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک اس دو رخی پالیسی کو ختم نہیں کر دیا جاتا۔اس موقع پر مغربی کنارے میں فلسطینی مہاجرین کے ایگزیکٹو آفس کے سربراہ جمال لافی نے کہا کہ جمعرات کے روز بھی ایجنسی کے تمام مرکزی دفاتر بند رکھے جائیں گے۔ القدس سمیت تمام شہروں میں ان دفاتر میں کسی قسم کا کام نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک 130ورکرز کو برطرف کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لے لیا جاتا۔