فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی تازہ جارحیت کے رد عمل میں مصر نے فوری طور پر تل ابیب میں متعین سفیرکو واپس بلا لیا ہے۔ دوسری جانب قاہرہ میں متعین اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے
غزہ کی پٹی میں جارحیت پر شدید احتجاج کیا ہے۔ مصری حکومت نے غزہ کی پٹی میں حملے بند کرانے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے عرب لیگ اور سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصری صدر کے ترجمان ڈاکٹر یاسرعلی نے رات گئے ایک ہنگامی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ غزہ پراسرائیلی حملوں کے جواب میں حکومت نے فوری اقدامات کئے ہیں۔ اسرائیل میں متعین سفیر کو واپس بلا لیا گیا جب کہ قاہرہ میں تعینات صہیونی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی کے بعد انہیں ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے جس میں غزہ کی پٹی پراسرائیلی فوج کی یلغارکی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ صدر محمد مرسی نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے شہریوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان سے مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
ادھر سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کے مندوب نے صہیونی جارحیت کی روک تھام کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبی کیا ہے، جبکہ قاہرہ حکومت کی طرف سے بھی عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس کی طلبی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔