لبنان کی اسرائیل دشمن تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصرا للہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ آزادی کے لیے جاری جدو جہد کا حصہ ہے۔ تمام مسلمان باہمی تنازعات سے بالا تر ہوکرفلسطینی تحریک انتفاضہ کو سپورٹ کریں۔
رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کےسربراہ حسن نصراللہ نے بیروت میں منعقدہ عالمی علماء کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتےہوئے کہا کہ فلسطینی قوم اس وقت دشمن کے مظالم کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہے اور قربانیاں دے رہی ہے۔ نوجوان فلسطینی بچے اور بچیاں شہید ہورہے ہیں۔ اس لیے میں فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حقیقی معنوں میں معاونت اور مدد کا مطالبہ کرتا ہوں۔ فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حمایت کے لیے مسلمانوں کو فروعی اختلافات اور اجتہادی مسائل کو بھلا دینا چاہیے کیونکہ فلسطینی انتفاضہ مسلمانوں کے قبلہ اوّل کے دفاع اور اس کی آزادی کی تحریک ہے۔ اس تحریک میں حصہ لینا ہرمسلمان کا فرض ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری اس کوشش سے فوری طورپر فلسطین آزاد نہیں ہوگا مگر اس تحریک کو جاری رہنا چاہیے۔ فلسطینیوں نے اس تحریک کے ذریعے صہیونی دشمن کو قبلہ سے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ صہیونیوں کی جانب سے فلسطینی تحریک کوکچلنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جا رہا ہے مگر ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پوری مسلم امہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ بیت المقدس میں اسرائیلی مظالم بند کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
حزب اللہ کےسربراہ نے اپنے خطاب میں فلسطینی تحریک انتفاضہ کے دوران شہید ہونےوالے فلسطینیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ فلسطینی شہداء پر صرف فلسطینی قوم کو نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کو فخر ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے ہمارے ہیرو ہیں۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اسرائیلی مظالم سے تنگ آکر چاقو سے حملوں پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ دشمن پرحملے میں ان کی اپنی جان جاسکتی ہے مگر وہ خوشی سے شہادت کی منزل کو پا رہے ہیں۔ مسلمانوں کونہتے فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہرممکن اقدامات کرنا چاہئیں۔