مصر کے سرکردہ اسلامی اسکالر ملک کی سب سے بڑی علمی درسگاہ جامعۃ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مراکشی دروازے کو منہدم کرنے کی صہیونی سازشوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ مراکشی دروازہ قبلہ اول کا جزو لا ینفک ہے۔ اگر اسرائیلی انتظامیہ نےاسے مسمار کیا تو یہ صہیونیوں کا ناقابل معافی جرم تصور کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ الازھرنے ان خیالات کا اظہار مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے قاہرہ میں ملین مارچ منعقد کرنے والے انسانی حقوق کے رضاکاروں کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات میں کیا۔
شیخ الازھر ڈاکٹراحمد الطیب نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی ایک ایک اینٹ مقدس ہے۔ مراکشی دروازہ قبلہ اول کا تاریخی حصہ ہے۔ اسے بند کرنے کے لیے اسرائیلی سازشوں کا اصل مقصد قبلہ اول کو نقصان پہنچانا ہے۔ اب یہ تمام عالم اسلام اور مسلمان ممالک کی حکومتوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ قبلہ اول کو صہیونیوں کے جارحانہ اقدامات سے بچانے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔
جامعہ الازھر کے سربراہ نے بیت المقدس کو یہودیانے کے خلاف مصرمیں ملین مارچ کی اپیل کی حمایت کی اور مصری قوم سےمطالبہ کیا کہ وہ 21 نومبرکو قاہرہ کے آزادی چوک میں ہونے والے اس جلسہ عام اور ملین مارچ میں بھرپور شرکت کر کے بیت المقدس سے اپنی محبت اور عقیدت کا ثبوت دیں۔
انہوں نے کہاکہ قبلہ اول کو صہیونی سازشوں سے بچانے کے لیے پوری دنیا میں اجتماعات منعقد کرنےکی ضرورت ہے۔ انہوں نے مصری مسلمانوں اور عیسائیوں سمیت تمام مذاہب کے پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ ملین مارچ میں شریک ہو کر بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی سازشوں کی روک تھام میں مدد فراہم کریں۔
ملین مارچ کے منتظمین نے شیخ الازھر کی جانب سے بھرپور تعاون کا شکریہ ادا کیا۔