(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وزیر اعظم نے کہا بوسنیائی ایوان صدر کے چیئرمین شفیق جعفرووچ اور بوسنیا کی حکومت کے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت پر شکرگزار ہیں ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بوسنیائی ایوان صدر کے چیئرمین شفیق جعفرووچ کی وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر 2روزہ دورہ پاکستان آمد پر وزیراعظم ہاؤس میں پروقار استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیر اعظم نے معزز مہمان کااستقبال کیااور مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور بوسنیا کی پریذیڈنسی کے چیئرمین شفیق جعفر ووچ کےدرمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام شعبوں بالخصوص معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی، دفاعی صنعت اور تعلیم و ثقافت میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نےانہیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے اثرات کے ساتھ ساتھ خطہ کے امن وسلامتی کو لاحق خطرات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا شفیق جعفرووچ اور بوسنیا کی حکومت کے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت پر شکرگزار ہیں ۔ انہوں نے کہا عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت ہے آزادی اظہار رائے کو کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے تاہم ہم نے فرانس میں گستاخانہ مواد کے معاملے پر بھی بات کی ہے جس کے مطابق آزادی اظہار را ئے کی آڑ میں مسلمانوں کی توہین نہیں ہونی چاہئے ، رسول کریم ﷺکی شان میں گستاخی کوئی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا۔ بوسنیا ہرزیگووینا کی پریذیڈنسی کے چیئرمین نے وزیراعظم کو بوسنیا کے دورہ کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر تے ہوئے کہا کہ میں چیئرمین بوسنیا ئی ایوان صدر کا بھرپور خیرمقدم کرتاہوں، 90ء کی دہائی میں بوسنیا کے شہریوں نے مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے عوام نے بھرپور مدد کیاور اب دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔