ترکی کی عالمی خیراتی تنظیم ’’انسان حق حریت‘‘ نے اپنے زیر انتظام سن 2010 میں غزہ جانے والے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا میں شامل بحری جہاز ماوی مرمرہ پر حملے کے ذمہ دار اسرائیلی عہدیداران کا تصوراتی ٹرائل کیا ہے۔
غزہ میں کیے جانے والے اس پروگرام میں غزہ سٹی کے ثقافتی مرکز رشاد الشوا میں ’عالمی عدالت انصاف‘ کو لگایا گیا۔ اس کارروائی میں فلسطین کے متعدد ماہرین قانون، ججز اور وکلاء نے شرکت کی۔ اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو، وزیر دفاع ایھود باراک، چیف آف جنرل سٹاف گابی اشکنزئی اور صہیونی بحریہ کے سربراہ مارون ایزر غیر حاضر تھے۔
’عالی عدالت انصاف‘ کے نمونے نے اسرائیلی رہنماؤں کی غیر موجودگی میں صہیونی وزیر اعظم بنجمن نتین یاھو اور وزیر دفاع ایھود باراک کو 10، 10 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی، گابی اشکنزئی کو آٹھ مرتبہ اور علی ایزر کو چھ مرتبہ عمر قید کی سزا دی گئی۔
اس موقع پر آئی ایچ ایچ کے ڈائریکٹر محمد کایا نے کہا کہ اس فرضی ٹرائل کا مقصد ترکی کے شہداء کی معاملے کی یاد مسلمانوں میں زندہ رکھنا ہے، اور فریڈم فلوٹیلا پر کی گئی اس غارت گری کی سفاکیت اور اہمیت کو دنیا کے سامنے لانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹرائل کی صورت میں ہم نے ماوی مرمرہ پر کی جانے والی غارت گری میں نو ترک رضا کاروں کی شہادت کی تفصیلات اور ثبوت دنیا کے سامنے بھی رکھ دیے ہیں۔