رپورٹ کے مطابق ایک چونکا دینے والی خبر ہے،یہ انکشاف کیا ہے کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان جلد ہی سفارتی تعلقات کے قیام کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جلد ہی اسرائیل ابو ظہبی میں اپنا سفارت خانہ قائم کرے گا۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابو ظہبی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قیام کے لیے سرکاری سطح پر تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔ جلد ہی اسرائیل متحدہ عرب امارات میں اپنا نمائندہ سفارتی دفتر کھولے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے ڈائریکٹر جنرل برائے خارجہ امور”ڈورے گولڈ” نے متحدہ عرب امارات کا تین روزہ خفیہ دورہ کیا تھا۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے ‘ یواے ای’ کی قیادت اور اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران ہی دونوں ملکوں کے درمیان مرحلہ وار سفارتی تعلقات کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اس دورے سے واپسی کے بعد اسرائیل نے پہل کرتے ہوئے ابو ظہبی میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ تل ابیب وزارت خارجہ نے "رامی حتان” نامی ایک سفارت کار کو ابو ظہبی میں اسرائیل کا پہلا سفیر تعینات کیا ہے۔ وہ جلد ہی متحدہ عرب امارات میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں ادا کرنے ابو ظہبی روانہ ہوجائیں گے۔
صہیونی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قابل تجدید توانائی ایجنسی” IRENA ” کے رکن اسرائیل متحدہ عرب امارات کے ساتھ کئی سال سے سفارتی تعلقات کےقیام کے لیے کوشاں رہا ہے مگر اماراتی حکومت خلیجی ممالک کی اجتماعی پالیسی کے تناظر میں اسرائیل سے سفاری تعلقات کےقیام کو ملتوی کرتا رہا ہے۔ مگر اب دونوں ملکوں کی قیادت نے خفیہ طورپر سفارتی روابط کی بحالی پر اتفاق کیا ہے۔