قطرکے مفتی اعظم ممتاز اسلامی اسکالر ڈاکٹر یوسف القرضاوی نے قاہرہ میں مصر کی سب سے بڑی علمی درسگاہ جامعہ الازھرکے سربراہ ڈاکٹراحمد الطیبسے قاہرہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ بیت المقدس یہودی آباد کاری اور قبلہ اول کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ الازھر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی تفصیلی ملاقات میں مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ اہم ترین موضوعات تھے۔ اس موقع پر دونوں رہ نماؤں میں قبلہ اول کو پنجہ یہود سے آزاد کرانے اور مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کا سلسلہ بند کرانے کے لیےلائحہ عمل پرغور کیا گیا۔
رائع کے مطابق اس موقع پر جامعہ الازھر کے سربراہ شیخ احمد الطیب نے قطری عالم دین علامہ یوسف القرضاوی کو مقبوضہ بیت المقدس کے تحفظ کے لیے”اعلان القدس، القدس تعلیمی نصاب اور القدس ثقافتی سینٹر کے قیام سمیت اس سلسلے میں کی جانے والی تمام کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
ڈاکٹر احمد الطیب سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ یوسف القرضاوی نے کہا کہ قبلہ اول پر یہودیوں کے قبضے کے طوالت کی ایک بڑی وجہ عالم اسلام اور عالمی برادری کی جانب سےسست روی ہے۔ عالم اسلام کومقبوضہ بیت المقدس اورمسجد اقصیٰ کو یہودیوں سے واگزار کرانے کے لیے عالم اسلام کو جرات مندانہ فیصلے کرنا ہوں گے اور اس مسئلے کو ایک مشترکہ چیلنج کے طور پر حل کرنا ہو گا۔
دونوں رہ نماؤں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیےعالم اسلام کو متحرک کرنے اور انسانی حقوق کی تمام تنظیموں کو فعال کردار ادا کرنے کے لیے ان کی توجہ اس اہم مسئلے کی جانب مبذول کرانا
خیال رہے کہ علامہ یوسف القرضاوی گذشتہ جمعہ کےروز قاہرہ میں ہونے والے القدس ملین مارچ میں شرکت کے لیے مصر آئے تھے۔ یوسف القرضاوی خود بھی مصری شہری ہیں تاہم سابق صدرحسنی مبارک نے انہیں ملک بدرکر دیا تھا۔ وہ تیس سال تک مصر واپس نہیں آ سکے۔