(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی عارضی فورس برائے لبنان (یونیفل) نے آج تصدیق کی کہ اس کی فورسز کو جنوبی لبنان میں قابض اسرائیل کے حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اقوام متحدہ کی ایک تنصیب تک رسائی میں رکاوٹ ڈالنے والی مشکلات کو ہٹا رہی تھیں۔
یونیفل نے اپنے بیان میں وضاحت کی کہ قابض اسرائیل کے ڈرونز نے منگل کی صبح چار دستی بم گرائے جو امن فوجیوں کے قریب گرے جب وہ اقوام متحدہ کے مقام تک پہنچنے میں حائل رکاوٹوں کو ہٹا رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ صہیونی ڈرونز نے بلیو لائن کے قریب اقوام متحدہ کے مقام پر جانے سے روکنے والی رکاوٹیں ختم کرنے والے یونیفل کے اہلکاروں کے اوپر بم برسائے۔ یونیفل نے اس حملے کو ان میں سب سے خطرناک قرار دیا جو گذشتہ نومبر میں دشمنی روکنے کے معاہدے کے بعد سے یونیفل اہلکاروں اور ان کی تنصیبات پر کیا گیا۔
یہ ساری کارروائیاں اس وقت ہو رہی ہیں جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ اور اس کی حلیف قابض اسرائیل کے مطالبے پر فیصلہ کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس کا مشن آئندہ برس کے آخر تک ختم کر دیا جائے۔ یہ فورس تقریباً نصف صدی سے حزب اللہ کے مجاہدین اور قابض اسرائیل کی سفاک ع ظالم فوج کے درمیان بفر زون کا کردار ادا کر رہی تھی۔