• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 12 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

فیس بُک وال پر’مجھے معاف کردو’ لکھنے کی پاداش میں فلسطینی بچی گرفتار

ہفتہ 07-11-2015
in عالمی خبریں
0
Facebook Gril
0
SHARES
0
VIEWS

ویسے تو اسرائیلی فوجی روزانہ ہی کی بنیاد پر فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا جاتا ہے۔ نام نہاد الزامات اپنی جگہ مگر گذشتہ روز اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس کی طور کالونی کی رہائشی ایک 14 سالہ بچی تمارا ابو لبن کو محض اس لیے حراست میں لے لیا کہ اس نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ‘ فیس بک’ پر "مجھے معاف کردو” کے الفاظ تحریر کرڈالے تھے۔

بیت المقدس کے مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے گذشتہ روز الطور کالونی میں تمارا ابولبن کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں توڑپھوڑ کے بعد تمارا کو حراست میں لینے کے بعد اسے ایک حراستی مرکز منتقل کردیا گیاہے۔ اس پر صرف اتنا الزام ہے کہ اس نے فیس بک پر لکھا کہ "مجھے معاف کردو”۔ نہ معلوم صہیونی فوجیوں نے کو اس بے ضرر سے جملے میں آخر کیا خوف نظرآیا کہ انہوں نے ایک ننھی منی گڑیا کو پابندسلاسل کرڈالا۔

تمارا کے ایک قریب عزیز نے میڈیا کو بتایا کہ وہ حیران ہیں کہ ان کی بیٹی کا کوئی قصور نہیں۔ اس نے اسرائیل کے خلاف کوئی دھمکی آمیز بیان پوسٹ نہیں کیا۔ اسرائیلی فوج کی شان میں کوئی گستاخی نہیں کی مگر ان کی بیٹی کو محض اس لیےگرفتار کرلیا گیا کہ اس نے فیس بک پر لکھا کہ مجھے معاف کردو۔

مقامی سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ تمارا ابو لبن اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی بدترین مثال ہے۔ اس ایک مثال سے اندازہ ہو رہا ہے کہ اسرائیلی فوج اورپولیس کس طرح فلسطینی بچوں اور بڑی عمر کے شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھلا اس بے ضرر سے جملے پر بھی کسی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بھی تمارا کی گرفتاری کے وارنٹ جب اس کے والدین کو دکھائے تو وہ خود بھی حیران رہ گئے تھے کہ آخر یہ کسی بچے کی گرفتاری کا کیا عجیب جواز ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ فلسطینی بچی نے اپنی وال پر”مجھے معاف کرو” کے الفاظ لکھ کر اشتعال پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

تمارا ابو لبن کی گرفتاری کے واقعے سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینیوں کے قصور کتنے سنگین ہوسکتے ہیں اور ان پرعاید الزامات میں کس حد تک صداقت ہوسکتی ہے۔

Tags: israelipalestineThirdIntifadaUnitedForPalestine
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.